مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان اہل حدیث کی نمائندہ مذہبی و سیاسی جماعت ہے۔ جو مجلس شوری، مرکزی عاملہ اور کابینہ پر مشتمل ہے۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر علامہ ساجد میر ہیں۔ جب کہ ناظم اعلیٰ سینیٹر ڈاکٹر عبدالکریم ہیں ۔ نصف صدی سے زائد عمر رکھنے والی یہ جماعت اہلحدیث کی سب سے بڑی جماعت ہے ذیلی ادارے اس کے زیر انتظام درج ذیل ادارے کام کر رہے ہیں۔
ہفت روزہ اہل حدیث (ہفتہ وار رسالہ) آن لائن مطالعہ کے لیے دستیاب ہے۔مکتبہ سلفیہ، لاہور میں جمعیت اہلحدیث کا اشاعتی ادارہنظام مساجد و اوقاف
وفاق المدارس السلفیۃ: اہل حدیث مدارس اور جامعات کا تعلیمی بورڈپیغام ٹی وی (فرقہ واریت سے بچ کر دینی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے چینل)ذیلی تنظیمیں مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کی تمام ذیلی تنظیمات کے سربراہ ڈاکٹر عبدالغفور راشد ہیں جو اس جماعت کے انتخابی بورڈ کے نگران بھی ہیں ۔ جمعیت کے ذیلی تنظیمات کے نام درج ذیل ہیں ۔
اہل حدیث یوتھ فورس
اہل حدیث سٹوڈنٹس فیڈریشن
جمیعت اساتذہ پاکستان جمعیت طلبہ
اہلحدیث متحدہ حکماء محاذ
6 نومبر - By Farhan
26 اکتوبر - By Farhan
حجۃ الاسلام محترم جناب ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب کی مرکز اہلِ حدیث لاہور آمد جذبات: فضیلۃ الشیخ پروفیسر چودھری محمد یٰسین ظفر حفظہ اللہ تعالیٰ ناظمِ اعلیٰ وفاق المدارس السلفیہ پاکستان دنیا میں اسلام سے بڑھ کر کوئی نعمت نہیں اور پھر اسلام کی چھتری کے نیچے عقیدے کی بنیاد پر قائم لازوال رشتہ “اخوت” […]
23 اکتوبر - By Farhan
مؤرخہ 11 اکتوبر 2024 بروز جمعۃ المبارک مرکز اہلحدیث لاہور میں ڈاکٹر ذاکر نائیک حفظہ اللہ تشریف لائے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے ذمہ داران نے پُرتپاک استقبال کیا اس موقع پر معزز مہمان نے مرکزی جمعیت اہلحدیث و اہلحدیث یوتھ فورس کے ذمہ داران سے خطاب فرماتے ہوئے فرمایا کہ: آج مجھے بے حد خوشی […]
وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ: اور چاہیے کہ نماز کا اہتمام کرو، زکوۃ ادا کرنے میں سرگرم رہو اور اللہ کے رسول کا کہا مانو، کچھ بعید نہیں کہ رحمت الٰہی کے سزاوار ہو
۔النور:56
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم میں سے جو شخص اس حال میں صبح کرے کہ وہ اپنی جان کی طرف سے بے خوف ہو، جسمانی اعتبار سے صحت مند ہو، ایک دن کی خوراک کا سامان اس کے پاس ہو، تو گویا اس کے لیے ساری دنیا جمع کردی گئی
۔ صحیح الجامع:6042
تابعی طاؤوس بن كيسان رحمہ اللہ دعا کیا کرتے تھے: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ غِنًى مُبْطِرٍ، وَفَقْرٍ مُلِبٍّ، أَوْ مُرِبٍّ." ”اے اللہ! میں تیری پناہ میں آتا ہوں آپے سے باہر کر دینے والی امیری سے، اور جان نہ چھوڑنے والی فقیری سے
۔ جامع معمر بن راشد : ١٩٦٣٣